عالمی پریس میڈیا کے مطابق آذربائیجان نے نگورنو کاراباخ کے دارالحکومت پر ہیوی توپ خانے اور لانگ رینج بیلسٹک میزائل سے بڑا حملہ کیا ۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تین ہیوی میزائلوں نے نگورنوکاراباخ کے دارالحکومت کی مرکزی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ۔ جس کے بعد شہر کے بڑے اسلحہ خانوں میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے نگورنوکاراباخ کی فضا میں آذربائیجان کے ڈرون طیاروں کا راج ہے۔ اس بڑے میزائیل حملوں کے بعد آرمینیا کے اتحآدی نسل پرست نگورنو کاراباخ سے آرمینیا کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔
مغربی میڈیا کی ان خبروں کی آذربائیجان کی وزارت دفاع نے بھی تصدیق کی ہے کہ اس کی فوجوں نے آرمینیا کی فوجوں کو بھاری جانی و فوجی نقصان پہنچانے کے بعد بیسیوں مقبوضہ دیہات اور بڑی اسٹریٹجک اہمیت کی چوٹیوں پر قبضہ کر لیا ہے۔
[the_ad id=”2155″]
۔
آذربائیجان کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اب تک آرمینیائی فوج کے 320 ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں ، 280 توپ خانہ یونٹ ، 45 ائر ڈیفنس سسٹم ، 15 کمانڈ اینڈ کنٹرول پوسٹ ، 12 گولہ بارود کے ڈپو ، 180 سے زائد فوجی گاڑیاں اور دو روسی ساختہ ایس – 300 مرکزی فضائی دفاعی نظام شامل ہیں
عالمی مبصرین نے بے بنیاد خبروں اور انٹی پاکستان پراپیگنڈا میں مصروف بھارتی میڈیا کی طرف سے ترکی اور پاکستانی فوجی دستوں کے آذربائیجان کی حمایت میں لڑنے کے تام دعوے مسترد کر دیے ہیں۔ جبکہ بھارتی میڈیا اب ترکی کے حمایت یافتہ شامی جنگجوؤں کی آرمینیا کیخلاف جنگ میں شرکت کی جھوٹی خبروں کے بعد مصر کے ترکی نواز جنگجوؤں کی آذربائیجان میں موجودگی کی خود ساختہ خبریں پھیلا رہا ہے۔
۔
[the_ad id=”2155″]
۔
دوسری طرف یورپی ممالک کی طرف سے ترکی کیخلاف زہریلا پراپیگنڈا اور صدر اردوغان کی پالیسیوں پر کڑی تنقید جاری ہے۔ فرانسی کی طرف سے ترکی پر تجارتی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ جس سے اس امر کے اشارے مل رہے ہیں کہ امریکہ اور اس کے اتحادی مغربی ممالک چین ، ترکی اور پاکستان پر مشتمل ممکنہ دفاعی بلاک کی تشکیل کیخلاف متحد ہو رہے ہیں۔