آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین خون ریز تصادم بتدریج باقاعدہ جنگ کی شکل اختیار کر رہا ہے ۔ اب تک چھ روزہ جنگ میں آذربائیجانی فوجیں 20 کے قریب مقبوضہ دیہات پر دوبارہ قابض ہو چکی ہیں۔ عالمی مبصرین کے مطابق آذربائیجان کی جارحانہ جنگی حکمت عملی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ آذربائیجان حکومت نے روس امریکہ اور یورپی ممالک کی طرف سے جنگ بندی اور ثالثی کی تمام تر اپیلیں مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کن جنگ لڑنے کا عندیہ دیا ہے۔
اپنی حکومت اور آل اینڈز اپ وار کیلئے تیار فوج کے ساتھ کھڑی جرات مند آذری عوام ہر قیمت پر اپنے مقبوضہ علاقے واپس لینے کیلئے کسی بھی حد تک قربانیوں کیلئے تیار ہیں۔
عالمی خبر رساں ذرائع کے مطابق آذربائیجان کو نگورنو کاراباخ کے ارد گرد تمام محاذوں پر واضع برتری حاصل ہے۔ آذری گن شپ ہیلی کاپٹرز کے مسلسل حملوں اور ڈرون طیاروں سے انٹی ٹینک میزائلوں کی بوچھاڑ کے سامنے آرمینیا کی فوجی مزاحمت مکمل بے بس نظر آتی ہے۔ آرمینائی بکتر بند اور زمینی دستوں کو انتہائی بھاری جانی اور فوجی نقصان پہنچ ریا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب تک آرمینیا کے 260 ٹینک و بکتر بند گاڑیاں اور 300 سے زائد توپیں مکمل تباہ ہوئی ہیں۔ جبکہ 200 سے زائد فوجی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں
۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق چھٹے روز میں داخل ہونے والی جنگ میں اب تک آرمینیا کے ٹینکوں، بکتر بند دستوں اور ائر ڈیفنس میزائیل سسٹم نیٹ ورک کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے۔ آذربائجانی وزارت دفاع اپنی آفیشل ویب سائٹ پر میدان جنگ سے موصول ہونے والی تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اعداد و شمار مسلسل اپ ڈیٹ کر رہا ہے ۔
آذربائیجان اس جنگ میں آرمینیا کے ٹینک اور بکتر بند گاڑیوں تباہ کرنے کیلئے جدید ڈرون طیاروں سے ائر ٹو سرفیس میزائیل استعمال کر رہا ہے۔ جبکہ آذری گن شپ ہیلی کاپٹروں سے داغے جانے والے لیزر گائیڈڈ میزائیلوں کا آرمینائی فوج کے پاس کوئی موثر جواب نہیں ہے۔ آذربائیجان کی وزارت دفاع کے مطابق چار روز سے جاری جنگ میں آرمینیا کے دفاعی نظام ، راکٹ لانچرز اور مارٹر گولے پھینکنے والی گاڑیوں ، سپلائی اور موبائیل لانچرز کو ناقابل تلافی نقصان پہچایا ہے ۔
آذربائیجان کے تابڑ توڑ حملوں نے آرمینیا 25 ائر ڈیفنس سسٹم تباہ کر دیے ہیں۔ آرمینیا کے نیگورنو کاراباخ اور ملحقہ محاذوں کو کنٹرول کرنے کیلئے قائم کردہ 30 کمانڈ کنٹرول مراکز میں سے 8 مراکز مکمل آتباہ ہو چکے ہیں۔ آرمینیا کے 130 ایمونیشن ٹرک اور 6 سے زائد ایمونیشن ڈپو بھی آذربائیجان کے گائیڈڈ میزائیلوں اور بھاری توپ خانے کا نشانہ بنے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے مطابق فوجی نقل و حرکت اور دفاعی ساز و سامان کی ترسیل کیلئے استعمال کی جانے والی سو سے زائد ہیوی ملٹری وہیکل آذربائیجان کے ڈرون طیاروں اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے چلائے جانے والے لیزر گائیڈڈ بموں کا نشانہ بنی ہیں ۔ جبکہ آذر بائیجانی ائر فورس کے طیاروں کی بم باری سے آرمینیا کے دو روسی ساختہ ایس 300 اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم تباہ ہوئے ہیں۔
رپورٹ : فاروق رشید بٹ
پاکستان کا الخالد ٹینک تباہ کن اٹیک اور جدید ترین ڈیفنس سسٹم کا زبردست امتزاج
۔