Armed Forces Jobs & Defence News

Pakistan Armed Forces Jobs & Defence News

آذربائیجان کی فتوحات کے بعد روس اور ترکی میں بڑے جنگی تنازعہ کے خطرات

ترکی کا آذربائیجان کے ساتھ کھلا اظہار یکجہتی اور آرمینیا کا روس کے ساتھ دفاعی معاہدہ ہے۔ اور ان ممالک کے مابین یہ اتحادی تعلقات دنیا کو کسی بڑے تنازعہ کی طرف لے جا سکتے ہیں

ناگورنو کاراباخ میں آذربائیجان کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے ۔ جبکہ دوسری طرف شکست خوردہ آرمینیا اب آذربائیجان کی شہری آبادیوں پر میزائیل حملے کر رہا ہے۔ دوسرے بڑے آذری شہر گنجہ کی شہری آبادی آرمینیائی حملوں کی شدید زد میں ہے۔ جبکہ ترکی نے آذری شہری علاقوں پر حملوں کی مذمت کی ہے۔
 
 آذربائیجان نے آرمینیا سے پچاس سے زائد قصبے اور دیہات آزاد کرا لئے ہیں ۔ عالمی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق جبرائیل سمیت سید احمدلی ، مارالیان ، مہدی لی، کوئیجاق ، قند ہورادز، چاکر لی، بویوک مرجانلی ، شے بے، تالش، کارکولو ، شکروبیلی ، بالائی مارالیان ، جرکان ، دشکسان ، دیجان ، محمودلو ، جعفرآباد ، سوگاووشان اور پاپی نامی دیہاتوں سمیت کئی علاقوں کو آزاد کرا لیا گیا ہے ۔ آذری فوج نے کاراباخ کے اہم مرکزی گاؤں تالش پر قومی پرچم لہرا دیا ہے۔
۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع نے کہا کہ ارمینی فوج نے آذربائیجان کے بڑے شہروں گنجا اور منگیسیویر کی شہری آبادیوں پر میزائیل حملے کیے ہیں۔ جبکہ تین دیگر شہروں بیلاگن ، بردہ اور ٹیرٹر پر گولہ باری جاری ہے ۔ آذربائیجان کے محکمہ خارجہ پالیسی امور کے سربراہ حکمت حاجیئف نے ٹویٹ کیا کہ چار توچکا بیلسٹک میزائل ایک لاکھ کی آبادی والے شہر منگی سیویر پر پھینکے گئے ہیں ۔ یہ شہر آرمینیا کی سرحد سے 100 کلومیٹر دور واقع ہے۔
۔
[the_ad id=”2155″]
۔ 
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے اعتراف کیا ہے کہ ترکی کے ڈرونز کی وجہ سے آرمینیا کے خلاف لڑائی میں فتح حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ ترکی کے نیوز چینل ٹی آر ٹی ہیبر کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ڈرونز نہ صرف ترکی کی طاقت کا مظہر ہیں بلکہ ان کی وجہ سے ہمیں بھی جنگ کے دوران بہت طاقت ملی ہے۔
 
ایران کے اتحادی ملک شام کے ڈکٹیٹر صدر بشار الاسد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ تصدیق کرتے ہیں کہ شام سے مسلح گروہ ناگورنوکاراباخ میں تعینات تھے ۔ ترکی اور آذربائیجان نے شام ، فرانس ، روس اور ایران کی طرف سے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ ترکی اس لڑائی میں حصہ لینے کیلئے جنگجو بھیج رہا ہے۔ شام کے صدر بشار الاسد نے ترکی کے صدر طیب اردگان پر ناگورنوکاراباخ کے تنازعہ کا اصل اشتعال انگیز ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
۔ 
روس کی آر آئی اے نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے اتحادی اور شامی مسلمانوں کا وحشیانہ قتل عام کرنے والے  ڈکٹیٹر صدر بشار الاسد نے ترکی کے صدر طیب اردگان پر ناگورنوکاراباخ کے تنازعہ  میں اصل اشتعال انگیز کردار ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
[the_ad id=”2155″] 
۔
عالمی مبصرین کے مطابق اس لڑائی سے بین الاقوامی تشویش میں اضافہ ہوا ہے کہ دیگر علاقائی طاقتوں کو بھی تنازعہ میں گھسیٹا جاسکتا ہے – ترکی کا آذربائیجان کے ساتھ کھلا اظہار یکجہتی اور آرمینیا کا روس کے ساتھ دفاعی معاہدہ ہے۔ اور ان ممالک کے مابین یہ دفاعی اتحادی تعلقات مستقبل میں دنیا کو کسی بڑے تنازعہ کی طرف لے جا سکتے ہیں
۔
خطے کی صورت حال کے بارے میرا یہ کالم بھی پڑھیے

DEFENCE ARTICLES

جے ایف - 17 کے جدید ورژن بلاک 3  میں فضا سے فضا میں مار کرنے والے...
In this March , Pakistan conducted a successful flight test of the Shaheen 1-A, a medium range...

Leave a Reply

DEFENCE NEWS

Writers International

Our website of news articles & current affairs

DEFENCE BLOG

Leave a Reply