پاکستان ڈیفنس ذرائع کے مطابق چین نے پاکستان کو جدید وی ٹی – 4 مین بیٹل ٹینکوں کی فراہمی شروع کردی ہے۔ یاد رہے کہ بلاسٹ پروف صلاحیت اور اپشن ایف وائی- 4 سے لیس ایم بی ٹی 3000 کلاس کا یہ وی ٹی 4 مین بیٹل ٹینک دراصل پاکستان کے تیار کردہ ایم بی ٹی 2000 کلاس کے الخالد مین بیٹل ٹینک کا جدید طاقت ور ورژن ہے۔
افواج پاکستان اپنی آرمرڈ کور کی ضروریات پورا کرنے کیلئے چین سے ایک ہزار کی کثیر تعداد میں وی ٹی – 4 مین بیٹل ٹینک خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق خطے میں بدلتی ہوئی عسکری صورت حال اور سرحدوں پر بھارتی جارحیت کے پیش نظر ملکی معیشت کو درپیش کڑے امتحان کے باوجود پاکستان اپنی سلامتی کیلئے فوجی طاقت بتدریج بڑھا رہا ہے
ایم بی ٹی 3000 کلاس کے وی ٹی – 4 ٹینکوں کی شمولیت سے پاکستان آرمڈ فورس کی قابلیت اور فائر پاور میں زبردت اضافہ ہو گا۔ جس سے مغربی سرحد پر چھمب جوڑیاں ، راجھستان اور سندھ بارڈر کا دفاع ناقابل تسخیر ہو جائے گا
ٹینک کی باڈی اور ڈیزائن
ٹریک شدہ چیسیس کی بنیاد پر ، وی ٹی 4 ایم بی ٹی کی ہل آل ویلڈیڈ اسٹیل کوچ ہے۔ اس ٹینک کا مجموعی وزن 52 ہزار کلوگرام ہے۔ عملے کے تین افراد کمانڈر ، ڈرائیور اور گنر کی گنجائش ہے ۔ ڈرائیور نشست ایک ہیچ کے ساتھ فارورڈ ہل کے وسط میں واقع ہے۔ کمانڈر برج کے دائیں طرف اور گنر بائیں طرف بیٹھا ہے۔ ہر طرف ہل ایگزٹ کی ہیچ فراہم کی گئی ہیں۔ الخالد ٹیک کی طرح اس ٹینک میں بھی ائر کنڈیشن سسٹم ، فائر کنٹرول سسٹم اور بلاسٹ پروف نظام شامل ہے۔
ہتھیار اور اسلحہ
وی ٹی 4 مین لڑائی ٹینک میں بکتر بند کیریئر، مین بیٹل ٹینکوں، فوجی تنصیبات ، آرمڈ گاڑیوں، اور نیچی پرواز کرنے والے ہیلی کاپٹروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت والی ایک 125 ملی میٹر گن ہے۔ 125 ملی میٹر کی گن اسٹبلائزڈ ڈسریکنگ سبوٹ (اے پی ایف ایس ڈی ایس) گولہ ، بلاسٹنگ اینٹی ٹینک وار ہیڈ اور گائیڈڈ میزائل بھی فائر کرسکتی ہے۔ البتہ اینٹی ٹینک میزائلوں کی کی زیادہ سے زیادہ حد 5 کلومیٹر ہے۔ اس ٹینک میں 12.7 ملی میٹر کی لانگ رینج اینٹی ایرکرافٹ مشین گن اور 7.62 ملی میٹر کی کوایکسل مشین گن نصب ہے۔
حفاظتی اور دفاعی خصوصیات
یہ ٹینک جدید جی ایل -5 ٹائپ ایکٹو پروٹیکشن سسٹم (اے پی ایس) سے لیس ہے ، جو 100 میٹرز تک کی دوری سے 4 حملہ آور گولوں کو اپنے ریڈار پر دیکھ کر اپنا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چھت پر نصب شدہ یہ اے پی ایس جنگ کے اہم ٹینکوں ، بکتر بند گاڑیاں ، اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائلوں اور اینٹی ٹینک ہتھیاروں کے خلاف اعلی سطح کا تحفظ فراہم کرتا ہے۔
ٹینک میں عملے کی حفاظت کیلئے گرنیڈ لانچرز اور ایٹمی، بائیالوجیکل اور کیمیائی ہتھیاروں (این بی سی) سے حفاظتی نظام بھی شامل ہے۔ ٹینک کے گنر اور کمانڈر کیلئے اہداف اور فاصلوں کی شناخت کیلئے سٹرانگ تھرمل امیجنگ سکرین نصب کی گئیں ہیں۔
گاڑی کے فائر کنٹرول یونٹ میں چھت پر نصب سائٹس ، ایک پینارامک لیزر انتباہ کرنے والا آلہ ، اور ایک ڈیجیٹل گن کنٹرول سسٹم بھی شامل ہے جو دن اور رات کے اندھیرے میں بھی آپریشن کیلئے مددگار ہے۔ ٹینک کمانڈر کو مواصلات اور کنٹرولنگ ڈیٹا فراہم کرنے کیلئے ڈیجیٹل مواصلاتی نظام بھی نصب کیا گیا ہے۔
انجن اور نقل و حرکت
اس ٹینک کے پچھلے حصہ میں 1200 ہارس پاور کا ڈیزل انجن اور ایک ہائیڈرو میکینیکل ڈرائیو سسٹم شامل ہے۔ آٹومیٹک ٹرانسمیشن اور ٹورسن بار سسٹم کی بدولت ہموار سڑک اور صحرائی یا دلدلی راستوں پر بھی نقل و حرکت آسان ہے۔
ٹینک ہائی ویز پر زیادہ سے زیادہ 70 کلومیٹر فی گھنٹہ اور کراس کنٹری راستوں پر 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرسکتا ہے ، جبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ حد 500 کلومیٹر ہے۔ یہ جدید ٹینک 30 ڈگری انیگل کی چڑھائی اور 1.2 میٹرز کی عمودی رکاوٹوں کو آسانی سے عبور کر سکتا ہے۔
تحریر : فاروق رشید بٹ
ایٹمی میزائلوں سے لیس جے ایف 17 تھنڈر فائٹر کے جدید ورژن بلاک 3 کی فضائی برتری