وزیر اعظم پاکستان نے لفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو پاکستان کے نئے آرمی چیف اور جنرل ساحر دلشاد کو چیئرمین جوائینٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدے کیلئے نامزد کر دیا ہے
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صدر ِ پاکستان عارف علوی کی جانب سے آرمی چیف کی سمری روکنے کی صورت میں حکومت پاکستان نے حفظ ما تقدم کے طور پر ایک اہم آئینی قدم اٹھاتے ہوئے جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی سمری منظور کر لی ہے ۔ آرمی سروس رولز کے تحت اس آئینی آپشن اور بروقت فیصلے سے جنرل عاصم منیر کی ریٹائرمنٹ منجمد ہوگئی۔
وفاقی کابینہ نے رولز آف بزنس کی شق 15 اے میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والی جنرل عاصم منیر کو ری ٹین کرنے کی سمری منظور کرلی۔
اب اگر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کیلئے ان کی سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے صدر عارف علوی نے منفی حربے کے طور پر اگر جنرل عاصم منیر کی آرمی چیف کی تقرری کی سمری روکے رکھی اور کسی بدنیتی کے طور پر صدر نے یہ سمری جنرل عاصم منیر کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرنے کے بعد واپس کی تو اب وہ بھی غیر موثر ہوگی۔
اس صورت حال میں اگر صدرپاکستان بالفرض اگر 25 دن تک بھی سمری روکے رکھیں گے تو بعد میں بھی آرمی چیف جنرل عاصم منیر ہی ہونگے۔ صدر کے دستخط نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعظم آئینی طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
پاکستان ائر فورس میں فائیٹر پائلٹ بننے کے امیدوار میرا یہ آرٹیکل پڑھیں
پاکستان ائر فورس میں فائٹر پائیلٹ بننے کے امیدواروں کیلئے لازمی اہلیت اور قابلیت