امریکہ کی طرف سے چین کو ہیوسٹن میں اپنا قونصل خانہ تین دن کے اندر بند کرنے کے حکم کے صرف ایک روز بعد چین نے امریکہ کو اپنے شہر چینگڈو میں امریکی قونصل خانہ فوری طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کل ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ہیوسٹن کا چینی قونصل خانہ بند کرنے کے غیر منصفانہ اقدام کے خلاف چین کو جوابی طور پر امریکی قونصل خانہ بند کرنے کا جائز اور ضروری قدم اٹھانے کا پورا حق حاصل ہے۔
لداخ سیکٹر میں چین کے ہاتھوں بھارت کی ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت اب امریکی آشیر باد سے پورے خطے کے امن کی صورت حال کیلئے مسلسل خطرات کا باعث بن رہا ہے۔ چین پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی کے تحت امریکی بحری بیڑے کی بھارتی اور جاپانی نیوی کے ساتھ بحرہ چین میں جاری مشترکہ جنگی مشقوں کے بعد امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات شدید کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تنازعوں، کرونا وائرس کے بحران سے ملق الزامات و اقدامات، وب سائٹس ہیکنگ اور جاسوسی کے الزامات، ہانگ کانگ میں نئے سیکیورٹی قانون کے نفاذ اور چین کی طرف سے ایغور مسلمانوں کے حقوق کے معاملے پر دونوں ملکوں میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔ جو امریکہ کی طرف سے بھارت کی حمات میں کودنے کے بعد شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
[the_ad id=”2155″]
یاد رہے کہ امریکہ کے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سفارت خانے کے علاوہ پانچ مختلف شہروں میں قونصل خانے ہیں جن میں شنگھائی، شنیانگ، ووہان، چونگزو اور چینگڈو شامل ہیں۔ امریکہ کا چین کے غیر مختار علاقے ہانگ کانگ میں بھی ایک قونصل خانہ ہے۔
دوسری طرف عالمی امن کیلئے مسلسل خطرہ بننے والے بھارت کے جنگی جنون کی شدت پسند پالیسیاں جاری ہیں۔ لداخ میں اپنا ہزاروں مربع کلومیٹر کا علاقہ اور بیس سے زائد فوجی گنوا کر چین سے ہزیمت ناک شکست کھانے والے بھارت نے امریکی بحری بیڑے کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں سے چین پر دباؤ بڑھانےکی پالیسی اختیار کی ہے۔ دفاعی مبصرین کے مطابق بھارت کا یہ جنگی جنون دنیا کے امن کو تباہی اور ممکنہ طور تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔
۔
چین کی فوجی طاقت سے خوف زدہ بھارت نے دنیا بھر سے جدید لڑاکا طیارے، تباہ کن میزائیل اور بھاری مقدار میں جنگی سامان خریدنا شروع کر دیا ہے ۔ اس سلسلے میں 29 جولائی کو فرانس سے پانچ جدید ترین رفال لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر امبالہ کے ائر بیس پر پہنچ رہی ہے ۔ بھارتی خبر رساں ذرائع کے مطابق بھارت کیخلاف چین کی فضائی برتری کے پیش نظر بھارت فوری طور پر فرانس سے جدید ترین ائر ٹو گراؤنڈ ہیمر میزائل خریدنے کا معاہدہ بھی کر رہا ہے۔
[the_ad id=”2155″]
ہیمر میزائل تیار کرنے والی فرانسیسی کمپنی سافران الیکٹرنک اینڈ ڈیفینس کے مطابق ہیمر میزائل کافی فاصلے سے آسانی سے استمعال کیا جا سکتا ہے۔ جی پی ایس ، لیزر اور انفراریڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ فضا سے زمین پر مار کرنے والے اس تباہ کن میزائل کا نشانہ بہت درست مانا جاتا ہے۔ دفاعی ماہرین کے مطابق ہیمر میزائیل پہاڑی علاقوں میں مظبوط بنکر تباہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
۔
بھارتی خبر رساں اداروں نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انتہائی شارٹ نوٹس کے باوجود فرانس اپنے سپلائی کردہ رفال لڑاکا طیاروں کے ساتھ ہیمرمیزائل سپلائی کرنے کیلئے تیار ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ ان دفاعی خریداریوں کے حوالے سے بھارتی مبصرین گذشتہ کئی مہینوں سے مودی سرکار پر خرد برد اور مالی کرپشن کے سنگین الزامات عائد کر رہے ہیں۔