Armed Forces Jobs & Defence News

Pakistan Armed Forces Jobs & Defence News

شام میں ایرانی انقلابی گارڈز کا اہم کمانڈر 3 محافظوں سمیت ہلاک

ایران کے سینئر ایٹمی سائنس دان محسن فخری زادے کے قتل کے چند دن بعد ڈرون  حملہ میں ایک اہم ایرانی کمانڈر کی ہلاکت ایران کیخلاف جارحانہ حملوں کی نئی منصوبہ بندی کا اعلانیہ ہے

انٹرنیشنل پریس اور عرب میڈیا کے مطابق ایران کی اسلامی انقلابی گارڈز کا ایک اور سینیئر کمانڈر مسلم شاہدان اپنے تین محافظوں سمیت شام اور عراق کی سرحد پر اتحادی ممالک کے ڈرون کے میزائیل حملے میں ہلاک ہو گیا ہے

مقامی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق نامعلوم جنگی ڈرون نے شام کے مشرقی صوبہ دیر الزور کے ایک گاؤں کے قریب اس ایرانی کمانڈر اور تین محافظوں کو نشانہ بنایا۔ اس ڈرون حملے کی ذمہ داری کے بارے ابھی تک کسی ملک کی طرف سے کوئی دعوی سامنے نہیں آیا ہے۔

عالمی مبصرین کے مطابق تہران میں ایران کے سینئر ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کے چند دن بعد کیا گیا یہ ڈرون  حملہ ایران کیخلاف حملوں کی نئی منصوبہ بندی کا اعلانیہ ہے۔ ایرانی جنگجوؤں اور ان کے اتحادی گروپس کے زیر کنٹرول دیر الزور کا علاقہ ایران اور لبنان کے مابین ایک اہم رابطہ ہے۔ عراق اور اردن سے پائپ لائنز اور تجارتی راستے بھی اس صوبے سے گزرتے ہیں۔

نومبر 2017 ء میں روس اور ایران کے حمایت یافتہ ملیشیاؤں کی کاروائیوں کے نتیجے میں داعش کے دہشت گردوں کے پیچھے ہٹ جانے کے بعد ، دیر الزور کے وسطی اور مغربی حصے شام کی بشار الاسد حکومت کے قبضے میں آ گئے تھے۔ جس کے بعد بشار الاسد حکومت کی سرکاری فوجوں کی حامی ایرانی انقلابی گارڈ کی موجودگی کافی بڑھ گئی تھی۔

[the_ad id=”5342″]

شام کی بشار الاسد حکومت کی افواج کی اتحادی ایران انقلابی گارڈز کور اور ان کی حمایت یافتہ غیر ملکی ملیشیاؤں کی اکثریت دیر الزور میں تعینات ہے۔ سنی اکثریتی آبادی والے علاقوں میں سرگرم ان یران نواز جنگجو ایران کی انقلابی گارڈ کی کمانڈ میں کاروائیاں کرتے ہیں۔ یہ ایران نواز شعیہ جنگجو اور ایرانی انقلابی کارڈ ان سنی علاقوں  میں مسلکی بنیاد پر مذہبی تعلیم کو فروغ دے رہے ہیں ۔ اور وہ شیعہ امام بارگاہوں اور تبلیغی مراکز کی نگرانی بھی کرتے ہیں۔

دریائے فرات کے مشرقی کنارے سے متصل دیر الزور، اس وقت ترک کردوں کی دہشت گرد تنظیموں وائی پی جی اور پی کے کے اور ان کے ایران نواز اتحادی گروپس کے کنٹرول میں ہے

گذشتہ تیس برس سے ترکی کیخلاف دہشت گردی سرگرمیوں میں ملوث پی کے کے گروپ کو ترکی ، امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے ۔ شام اور ایران کا حماایت یافتہ یہ دہشت گرد گروہ 40 ہزار افراد کی ہلاکت کا ذمہ دار ہے۔ جن میں خواتین اور کمسن بچے بھی شامل ہیں۔ جبکہ وائی ​​پی جی کی دہشت گرد تنظیم اسی پی کے کے کا شامی کردوں کا جنگجو ونگ ہے۔

ترکی کے ڈرون ہتھیاروں کے بارے میرا یہ کالم بھی پڑھیں

آذربائیجان جنگ کے ہیرو ٹی بی 2 ترک ڈرون اور پاک ترک دوستی سے خوف زدہ بھارت

DEFENCE ARTICLES

جے ایف - 17 کے جدید ورژن بلاک 3  میں فضا سے فضا میں مار کرنے والے...
In this March , Pakistan conducted a successful flight test of the Shaheen 1-A, a medium range...

Leave a Reply

DEFENCE NEWS

Writers International

Our website of news articles & current affairs

DEFENCE BLOG

Leave a Reply