لداخ سیکٹر میں چین کی طرف سے فوجی قوت میں زبردست اضافہ کے بعد ہندوستانی فضائیہ نے تریشول کے فضائی اڈے پر اسرائیلی ساختہ ڈرون ہیروون تعینات کر دیے ہیں۔ یہ سرگرمی مصنوعی سیارہ کی تصاویر میں اوپن سورس انٹیلی جنس ٹویٹر پر شیئر کی گئی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مشرقی لداخ میں آٹھ اہم سرحدی مقامات سے دستبرداری کی چینی تجویز کو مسترد کرنے کے بعد بھارت نے سرحد پراپنی جنگی طاقت میں اضافہ کر دیا ہے
بھارتی افواج گذشتہ پانچ برس سے یہ اسرائیل ڈرون استعمال کر رہی ہے۔ بھارتی ماہرین کے مطابق بھارت اپنی فائر پاور میں اضافے کیلئے متحدہ عرب امارات کے مسلح ورژن کا آرڈر دے گا۔ اور بھارتی فضائیہ کے پروجیکٹ چیتا کے تحت غیر مسلح ڈرونز کو 35 ارب میں اپ گریڈ کرے گا۔
دوسری طرف اسرائیل نے اپنے دیرینہ دوست بھارت کو تمام فوجی تعاون و امداد کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ ہندوستان میں اسرائیلی سفیر رون مالکا کی جانب سے بھارت کو غیر متزلزل فوجی مدد کی یقین دہانی کا مقصد بھارت کے حریفوں یعنی پاکستان اور اس کے حلیف چین پر دباؤ بڑھانا ہے
یاد رہے کہ اسرائیل سے دوستی کی شروعات کرنے والا پہلا ملک متحدہ عرب امارات تھا۔ اس کے بعد بحرین ، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرلئے ہیں۔ جبکہ پاکستان اب سعودی عرب سمیت ان سب عرب ریاستوں سے الگ تھلگ ہو چکا ہے، جو امریکی اشاروں پر اسرائیل کو گلے لگانے والے ہیں۔
بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ پر میرا یہ کالم بھی پڑھیں
پاکستان کی ایٹمی تنصیبات کیخلاف بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کے مذموم عزائم اور حقائق
پاکستان کو سعودی عرب کی طرف سے اپنے شہریوں کیلئے ملازمتی ویزوں میں کمی کے خطرہ کا سامنا ہے۔ حال ہی میں پاکستان کے ساتھ کچھ ایسا ہی اسرائیلی حلیف متحدہ عرب امارات بھی کر چکا ہے۔ جبکہ ہندوستان نے یو اے ای کو اپنی افرادی قوت کے ذریعہ متبادل افرادی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اسرائیل چاہتا ہے کہ پاکستانیوں کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے مسلم ممالک سے دور کر دیا جائے۔ جبکہ دوسری طرف چین کو نظر انداز کر کے خلیجی ممالک اور مشرق وسطی کی مارکیٹ میں امریکہ کی اجارہ داری بنانے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔
بھارت میں اسرائیلی سفیر نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ تنازعہ کے دوران بھارت نے دفاعی سازوسامان کی درخواست کی تھی۔ چونکہ ہماری مضبوط دوستی ہے ، لہذا بھارت کو اسرائیل سے اپنے دفاع کے لئے جو بھی ضرورت ہوئی ہم فراہم کریں گے۔
عالمی مبصرین کے مطابق اب سعودی عرب بھی پاکستان کیخلاف اسرائیل کو اپنے ایر بیس فراہم کر سکتا ہے۔ جہاں سے اس کے لڑاکا طیارے پاکستان پر حملہ کر سکیں گے۔ سعودی عرب نے 6 اگست سے ہی اس عداوت کا اظہار کیا تھا۔ جب پاکستان کے وزیر خارجہ نے خود کو کے سعودی عرب کے زیر انتظام تنظیم اسلامی سے الگ کردیا تھا۔ اس حوالے سے کئی دفاعی مبصرین نے امریکی اشاروں پر عالم اسلام کو دو لخت کرنے والے عرب ممالک کو پاکستان کیلئے بھارت سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے
تحریر : فاروق درویش
بھارت کی دہشت گردی کے بارے میرا یہ کالم بھی پڑھیں
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سی پیک کیخلاف دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہا ہے