مصدقہ دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستان نے اپنے فضائی حدود اور بحیرہ عرب کے سمندری فضائی حدود میں 27 سے 30 جنوری 2021 تک بیلسٹک میزائل تجربہ کرنے کیلئے ایک اور ایریا وارننگ نوٹم جاری کیا ہے۔
دفاعی مبصرین کے مطابق ممکنہ طور پر یہ بابر 4 یا شاہین 3 کے 3300 کلومیٹر کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے طاقت ور ترین بیلسٹک میزائیل کا تجربہ ہو سکتا ہے۔ جبکہ کچھ دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ ابابیل میزائیل کا تجربہ ہو گا ۔
خیال رہے کہ ہندوستان جزائر نیکوبار پر فوجی تنصیبات کیلئے اڈے تعمیر کر رہا ہے۔ یہ علاقہ پاکستان کے انتہائی شمالی میزائل اڈوں سے تقریبا 3750 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ لہذا پاکستان بہر حال اپنے میزائیلوں کی رینج میں نیکوبار میں واقع ان بھارتی فوجی تنصیبات تک توسیع کرنا چاہتا ہے۔
[the_ad id=”2155″]
پاکستان کو یقینی طور پر بھارتی میزائیل پروگرام پر واضع برتری حاصل ہے۔ وطن عزیز ایک طاقت ور میزائل فورس بننے کی طرف گامزن ہے۔ اور امید ہے کہ اس نئے بیلسٹک میزائل میں ایک ہائپرسونک گلائڈر ری انٹری وار ہیڈ شامل ہوگا ۔ تاکہ دشمن کے انٹی بیلسٹک میزائیل سسٹم ( ای ایم بی ) میں کامیابی کے ساتھ داخل ہونے کی صلاحیت کو یقینی بنایا جاسکے۔
اگر پاکستان ہائپرسنک گلائڈر میں ری انٹری وہیکل کے ساتھ ملٹی انڈیپنڈنٹ ری انٹری وہیکل ( ایم آئی آر وی ) میں کامیاب ہو گیا تو یہ بھارت کیخلاف ایک فیصلہ کن برتری اور واقعی ایک بڑا گیم چینجر ہوگا۔
تحریر : فاروق رشید بٹ
پاکستان کیلئے چینی بحری جنگی جہازوں کے بارے میرا یہ آرٹیکل بھی پڑھیں
پاکستان کیلئے چین کے جدید ٹائپ – 054 میزائیل بردار فریگیٹ وار شپ