عالمی خبر رساں ویب سائٹس پر مقبوضہ کشمیر کے بارے ویڈیوز شائع ہوئی ہیں جس میں بھارتی فوج کے مطابق خودکشی کرنے والے فوجی کے والدین اپنے بیٹے کی خود کشی کو خارج از امکان قرار دے رہے ہیں۔ ایسی ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ ہلاک ہونے والے فوجی کے ماں باپ کے مطابق ان کا بیٹا موت سے ایک گھنٹہ پہلے ان سے بڑے نارمل اور خوشگوار انداز میں گفتگو کرتا رہا ۔ اس کے بات چیت کے انداز سے ظاہر تھا کہ وہ کسی پریشانی میں نہیں تھا۔ لہذا اس کی خود کشی کی خبر جھوٹی جبکہ موت کی وجہ کچھ اور ہے۔
آج 12 دسمبر کو کئی ویڈیو بھارتی اداروں کی دھونس پر ٹویٹر اکاونٹ سے ڈیلیٹ کروا دی گئیں۔ لیکن ابھی یو ٹیوب پر ایسی کچھ اور ویڈیوز ابھی موجود ہیں۔
مبصرین کے مطابق دراصل سرحدی جھڑپوں میں پاکستانی فوج کی جوابی فائرنگ یا کشمیری حریت پسندوں کے ہاتھوں مرنے والے بھارتی فوجیوں کی جنگی ہلاکتوں کو چھپانے کیلئے ان کی نام نہاد خود کشی کی خبریں شائع کی جاتی ہیں۔ بھارتی صحافیوں کے مطابق یہ انتہائی تشویش ناک ہے کہ اس سال 2020 میں ابھی تک 35 بھارتی فوجیوں کی خود کشیوں کے واقعات ریکارڈ ہو چکے ہیں ، جو ایک ناقابل فہم اور ناقابل یقین امر ہے۔
بھارتی فوج نے گذشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر کے رہائشی تین مزدوروں کو پاکستانی عسکریت پسند قرار دیکر جعلی انکاونٹر میں مار دیا تھا۔ لیکن مقامی آبادی کے شدید احتجاج کے بعد بھارتی فوج کو تسلیم کرنا پڑا کہ وہ کشمیر کے رہائشی تھے
پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جعلی مقابلوں اور نام نہاد سرچ اپریشن کارروائیوں میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور ماورائے عدالت قتل عام کی مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق ، گزشتہ ایک سال کے دوران بھارتی قابض فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت تین سو سے زیادہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ کل کلگام اور پلوامہ کے اضلاع میں مزید چار نوجوان کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔
بھارتی فوج کی طرف سے کشمیری عوام کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال ، ماورائے عدالت قتل ، روایتی تشدد ، جبری گمشدگیاں ، کشمیری قیادت اور نوجوانوں کی قید بالجبر ، پیلٹ گنوں کا وحشیانہ استعمال اور مکانات کی تباہی انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہیں۔ پاکستان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے کشمیری مسلمانوں کی تحریک مزاحمت اور مضبوط تر ہوگی۔
۔
رپورٹ : فاروق درویش
Like this:
Like Loading...