Armed Forces Jobs & Defence News

Pakistan Armed Forces Jobs & Defence News

ایرانی ایٹمی سائینس دان محسن فخری زادے کا قتل کمزور حفاظتی نظام کا نتیجہ ہے

یہ امر حیرت انگیز اور ایران کی دفاعی صلاحیت اور داخلی حفاظتی نظام کے حوالے سے اہم سوالیہ نشان ہے کہ اسرائیلی ایجنسیاں ایران کے اندر کس حد تک آزادانہ کاروائیاں کرسکتی ہیں۔ 

ایرانی ایٹمی پروگرام کے بانی اور اہم ایٹمی سائینس دان محسن فخری زادہ تہران میں قتل کر دیے گئے ہیں ۔یاد رہے کہ یہ ایران کے وہی سرکردہ ایٹمی اور میزائیل ٹیکنالوجی سائینسدان ہیں جن کی ایران کے ایٹمی پروگرام کیلئے خدمات کا ذکر اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور امریکی لیڈرز اپنی پریس کانفرنسوں میں کرتے رہے ہیں۔

ایران کی اسلامی انقلابی گارڈ کور کے مطابق ایرانی جوہری سائنس دان محسن فخری زادہ مہابدی تہران کے آبسارڈ شہر میں ایک ٹارگٹ کلنگ حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں ۔ ان کی کار پر بموں سے حملہ کیا گیا جس کے بعد مشین گنوں سے فائرنگ کی گئی

اس سے پہلے بغیر نام کے یہ اطلاعات گردش کر رہی تھیں کہ تہران میں ایک ایرانی ایٹمی سائنسدان کا قتل کیا گیا ہے۔ جبکہ مابعد اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اس قاتلانہ حملے میں مرنے والے ایرانی جوہری پروگرام کے ” فادر” کہلانے والے عالمی شہرت یافتہ ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے ہیں۔
 
ایرانی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق تین حملہ آور اینکاؤنٹر کے بعد ہلاک کر دئے گئے۔ جبکہ اس سے پہلے کچھ مغربی اور اسرائیلی ویب سائٹ محسن فخری زادہ کی خود کشی کی خبریں نشر کرتے رہے۔ ایرانی جوہری پروگرام کے بانی محسن فخری زادے امام حسین یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر تھے۔ محسن فخری زادے فاردر آف ایران نیوکلیئر کے نام سے مشہور تھے۔ وہ ایران کی وزارت دفاع کی ریسرچ اینڈ انوویشن تنظیم کے سربراہ بھی تھے

ایرانی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق مئی 2018 میں اسرائیلی وزیراعظم بیتن ہایو نے ایرانی ایٹمی پروگرام کے حوالے سے محسن فخری کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔ یاد رہے کہ 2010ء سے 2012ء تک چار ایرانی ایٹمی سائنسدانوں کو قتل کیا گیا تھا۔

ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ یہ قتل ایک ٹارگٹ کلنگ اور منصوبہ بند دہشت گردی ہے، ان کے مطابق محسن فخری زادے کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے اشارے موجود ہیں۔ دوسری جانب امریکی پیٹاگون نے ایرانی ایٹمی سائنسدان کے اس قتل کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔ جبکہ اسرائیل کی جانب سے بھی ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
[the_ad id=”2155″]
 
عالمی مبصرین کے مطابق ایران نے اپنے پہلے قتل ہونے والے سائینس دانوں کے قتلوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ موجودہ صورت حال میں ایران کو اپنے جوہری سائنسدانوں اور انجینئروں کی جسمانی حفاظت کیلئے مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایرانی حکومت جانتی ہے کہ انہیں ہمیشہ اسرائیل کی طرف سے سنگین خطرات درپیش رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایرانی تجزیہ نگاروں کا بھی کہنا ہے کہ تمام نیوکلیئر سائنس دان انجینئر کو رہائش، محفوظ سفری سہولیات اور قریبی نگرانی کی اشد ضرورت ہے۔
 
ایران ہمیشہ کی طرح اس وقت بھی کافی حد تک گرم ہوا سے بھرا ہوا ہے۔ ایران ہمسایہ ممالک میں پراکسی وار کے ذریعے جنگی مہم جوئیاں تو کر سکتا ہے۔ لیکن اس کے پاس معنی خیز چیزوں کو نشانہ بنانے یا ان کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت نہیں ہے۔ یہ افسوس ناک امر ہے کہ ایران کا کمزور اندرونی ڈیفنس سسٹم اپنی انتہائی اہم شخصیتوں کی حفاظت کرنے میں بھ ناکام ٹھہرا ہے

یہ امر حیرت انگیز اور ایرنی دفاعی صلاحیت کے حوالے سے اہم سوالیہ نشان ہے کہ اسرائیلی ایجنسیاں ایران کے اندر کس حد تک آزادانہ کاروائیاں کرسکتی ہیں۔  یہ سب کچھ کچھ ایران کی دفاعی اور سٹریٹجک صلاحیتوں کی کمزوریوں کو بینقاب کرتی ہوئی زندہ حقیقت ہے

۔

بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کے بارے میرا یہ کالم بھی پڑھیں

Israel and India joint plan to attack Pakistan nuclear plant

DEFENCE ARTICLES

جے ایف - 17 کے جدید ورژن بلاک 3  میں فضا سے فضا میں مار کرنے والے...
In this March , Pakistan conducted a successful flight test of the Shaheen 1-A, a medium range...

Leave a Reply

DEFENCE NEWS

Writers International

Our website of news articles & current affairs

DEFENCE BLOG

Leave a Reply