دہشت گردی کے بارے اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ شائع ہو گئی ہے۔ کشمیری مسلمانوں پر ظلم و جبر کی ریاستی دیشت گردی کرنے اور ہمسایہ ممالک میں سرگرم دہشت گردوں کی سرپرست بین الاقوامی دہشت گرد ریاست بھارت کا بدصورت چہرہ اس وقت ایک بار پھر بے نقاب ہوا ہے جب اقوام متحدہ نے بھارت کو دہشت گردی کا مرکز اور سہولت کار قرار دیا ہے۔
دہشت گرد گروہوں کی امن دشمن سرگرمیوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق ، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اس کا الگ ہونے والا گروپ جماعت الاحرار (جے یو اے) افغانستان میں قائم ٹھکانوں سے پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔
[the_ad id=”2155″]
عالمی مبصرین اور پاکستان عسکری ادارے بارہا ان حقائق کی طرف اشارے کرتے رہے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے عسکری اداروں کیخلاف دہشت گرد حملوں اور پاکستان میں عام شہریوں کے قتل عام کیلئے بم دھماکوں جیسی دہشت گرد کارروائیوں کیلئے استعمال ہورہی ہے۔ اس حوالے سے ماضی میں بلوچستان کے باغی دہشت گردوں اور وزیرستان کے علاقوں سے گرفتار ہونے والے دہشت گردوں سے بھارتی اسلحہ اور کرنسی کا برامد ہونا پاکستانی عسکری اداروں اور اقوام متحدہ کے مبصرین کے موقف کی تائید کرتا ہے
اقوام امتحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی ) کی قیادت اپنے افغانستان میں قائم اڈوں سے پاکستان کی سلامتی کیخلاف کام اور دہشت گرد کاروائیاں کررہی ہے۔ افغانستان میں قائم پناہ گاہوں سے فعال ان دہشت گردوں کو بھارت کی طرف سے بھاری فنڈنگ اور ہر ممکنہ عسکری مدد حاصل ہے جنہوں نے پاکستان میں مختلف ہائی پروفائل حملوں۔ بم دھماکوں اور عام شہریوں کے قتل عام کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عالمی مبصرین کے مطابق بھارت میں دہشت گرد عناصر پاکستان اور دیگر ہمسایہ ممالک کے لئے خطرہ ہیں۔ اقوام متحدہ نے کیرالہ اور کرناٹک میں دہشت گردوں کی مضبوط تنظیمی موجودگی کے بارے میں بھی مطلع کیا ہے۔ سری لنکا میں ایسٹر بم دھماکے کے بعد ہندوستان میں موجود دہشت گرد گروپس پہلی بار عالمی منظر پر اجاگر ہوئے ہیں ۔ تفتیش کاروں کو ہندوستانی عناصر اور سری لنکا میں دہشت گردوں کے حملے کے مابین روابط ملے ہیں۔
[the_ad id=”2155″]
اقوام متحدہ نے بھارت میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور ان کی جاری سرگرمیوں کو خصوصا جنوبی ہندوستان اور بھارت کی ہمسایہ ریاستوں ، سری لنکا اور مالدیپ کیلئے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
عالمی مبصرین کے مطابق سفارتی ذرائع کے مطابق اب بھارت پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک میں اس کی ریاستی مدد سے سرگرم دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے کے لئے ایف ٹی اے ایف کی سفارشات کے عین مطابق دنیا میں دہشت گردی پھیلانے والی تنظیموں کی مالی اعانت روک کر ان پر پر پابندی لگائے۔