مشرقی لداخ کے پہاڑی علاقے میں سردیوں کی شدت بڑھ رہی ہے۔ دسمبر کی آمد تک یہ سارا پہاڑی اور میدانی علاقہ منفی 10 سے کم درجہ حرارت کی شدید سردی کی لپیٹ میں برف پوش وادیوں کا روپ اختیار کر لے گا۔ ہندوستان اور چین کی فوجیں ممکنہ جنگ کی بھرپور تیاری میں ہیں ۔ چین کے حملوں سے دفاع کیلئے بھارتی فوج اپنی اہم دفاعی تنصیبات کے چاروں طرف دفاعی حصار بنا رہی ہے
بھارت رافیل طیاروں کو اپنے اٹیک اور ڈیفنس کا سب سے بڑا ہتھیار قرار دینے میں مصروف ہے ۔ جبکہ ان رافیل طیاروں کی دوسری کھیپ اسی مہینے بھارت پہنچ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک مدت سے بھارت کے استعمال میں رہنے والے روسی ساختہ ٹی 90 بھشما اور ٹی 72 ٹینکوں کی نئی کھیپ بھی بھارتی فوج کو ملنے والی ہے۔
بھارت نے لداخ سیکٹرز میں بی ایم پی 2 انفنٹری بکتر بند گاڑیوں اور بڑی تعداد میں ٹی 72 ٹینکوں کو جن علاقوں میں تعینات کیا ہے۔ اس میں شمالی سب سیکٹر کا اہم ترین ڈیپسانگ کا میدانی علاقہ شامل ہے۔ بھارتی فوجی کمانڈرز خوف زدہ ہیں کہ چین یہاں بھارتی ٹینکوں کی مظبوط دیوار تباہ کر کے حملہ آور ہو گا ۔
چینی سرکاری میڈیا کے مطابق صدر ژی جنپنگ نے لائن آف ایکچول کنٹرول کے قریب جدید ترین ڈرون طیاروں کو لیزر گائیڈڈ ٹینک شکن میزائیلوں اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اینٹی بینکر ہتھیاروں سے لیس کرنے کا حکم دیا ہے۔ جس کے بعد اٹیکنگ صلاحیتوں کو اپ گریڈ کرنے کیلئے مذید میزائیل لانچرز انفنٹری تعینات کی جا رہی ہے۔ بھارتی فوجی قیادت اس حوالے سے خوف زدہ ہے کہ چینی ڈرون طیاروں سے چلائے جانے والے ٹینک شکن میزائیلوں کے مقابل بھارت کے روسی ساختہ ٹینکوں کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے۔
بھارت کو شدید خوف کی اصل وجہ یہ ہے کہ چین ڈرون کا انٹی ٹینک میزائیل سسٹم دراصل اس ترکی ٹیکنالوجی کے قریب تر اور مہلک ہونے میں ان سے زیادہ خطرناک ہیں ۔ جن ترک ڈرون اور انٹی ٹینک میزائیلوں کے ہاتھوں عراق اور شام میں 30 روسی ساختہ ٹینکوں کے بعد آذربائیجان اور آرمینیا کی جنگ میں ترک ڈرون میزائیلوں سے سو کے قریب بھارت جیسے روسی ساختہ ٹینک تباہ ہو چکے ہیں۔۔
چین جو ریورس انجینئرنگ ، لڑاکا طیاروں اور دیگر فوجی سازوسامان بنانے کا ماہر سمجھا جاتا ہے، اس نے بھارت کے مقابلے میں اپنے ڈرون طیاروں کو لیزر گائیڈڈ اینٹی ٹینک میزائیلوں سے لیس کر لیا ہے۔ چین دفاعی ٹیکنالوجی میں ترکی اور امریکہ کی طرح ڈرون اور انٹی ٹینک میزائیلوں کی تیاری میں بلند مقام رکھتا ہے۔ اور اس کے ڈرون طیاروں سے چلنے والے انٹی ٹینک اور دیگر میزائیل بھارتی فوج کیلئے سرپرائیز سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوں گے۔