پاک بحریہ کے سرکاری ذرائع کے مطابق بحیرہ اسود میں رومانیہ کی بندرگاہ کونسٹانٹا پر پاک بحریہ میں کمیشن کی تقریب کے بعد نو تعمیر شدہ جہاز پی این ایس تبوک پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ دوسرا جہاز ہے جو رومانیہ کی مشہور بحری جہاز ساز کمپنی میسرز ڈیمین نے پاکستان کیلئے تیار کیا ہے۔ اس کلاس کا پہلا جہاز ، پی این ایس یرموک اس سال کے شروع میں پاک بحریہ میں شامل ہوا تھا۔
پی این ایس تبوک درمیانے سائز اور کثیر المقاصد جنگی صلاحیتوں سے لیس انتہائی جدید پلیٹ فارم ہے۔ اس جہاز میں جدید خود حفاظتی نظام اور ٹرمینل ڈیفنس سسٹمز کے ساتھ اسٹیٹ آف دی آرٹ الیکٹرانک وارفیئر ، اینٹی شپ ، اینٹی میزائیل اور اینٹی ایئر کرافٹ ہتھیاروں اور سینسروں کا مکمل خود کار نظام موجود ہے۔ جہاز کسی بھی طوفانی اور پیچیدہ سمندری ماحول میں ملٹی رول بحری جنگی آپریشن کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ بیک وقت ملٹی رول ہیلی کاپٹر اور یو اے وی ڈرون کیلئے بھی پلیٹ فارم ہے۔
پی این ایس تبوک کی پاک بحریہ میں شمولیت کی تقریب میں تبوک کے کمانڈنگ آفیسر نے اس منصوبے کی اہمیت اور ان طاقتوربحری پلیٹ فارمز کو شامل کرنے کے ساتھ پاک بحریہ کے دیگر شعبوں میں بھی اضافی صلاحیتوں کے اضافے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے بحر ہند اور بحیرہ عرب کے خطے میں ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی گشتوں کے پی این کے اقدامات ، پروگرام اور کارروائیوں کے میدان میں مذید بہتری اور بحریہ کی ترقی کیلئے جدید بحری جہازوں کی تیاری اور ان پلیٹ فارمز کے امن کے قیام میں کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے ڈیمن شپ یارڈس کی پیشہ ورانہ قابلیت اور جہاز سازی کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور پاک بحریہ کو جدید بحری ٹیکنالوجی کی فراہمی میں مستقبل میں بھی تعاون کیلئے پر امید جذبات کا اظہار کیا۔ اس تقریب میں چیف نیول اوورسیر رومانیہ ، تبوک کے عملہ اور تیار کرنے والے ادارے ڈیمن شپ یارڈس ، گورینچیم اور گلاٹی کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔
۔
پاک فضائیہ کے بارے میرا یہ مضمون بھی پڑھیں
پاک فضائیہ کے شاہینوں کی بھارتی فضائیہ کیخلاف بے مثال تاریخ قوم کا فخر ہے