پاکستان کے ایٹمی پروگرام نے ایک اور اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ آج پاکستان نے میزائیل پروگرام ٹیکنالوجی میں خود کفالت کی منزل کی طرف ایک اور سنگ میل عبور کیا ہے۔ پاکستان کے با صلاحیت دفاعی سائینسدانوں کی محنت و لگن کی بدولت آج زمین سے زمین تک درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایک نئے بیلسٹک میزائل غزنوی کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ یہ جدید تباہ کن غزنوی میزائل ایٹمی ہتھیاروں سمیت تمام قسم کے روائیتی اور ٹیکٹیکل ہتھیار ڈیلیور کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کا درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا یہ غزنوی میزائیل 290 کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو درستگی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے گزشتہ ماہ 20 جنوری کو بھی شاہین تھری بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ اس شاہین تھری بیلسٹک میزائل کی تجرباتی رینج 2450 کلومیٹر تھی ۔ اور اس نے بحیرہ عرب میں اپنے ہدف کو انتہائی کامیابی سے نشانہ بنایا تھا۔ لیکن اس حوالے سے اہم انفارمیشن یہ ہے کہ 2450 کلومیٹر فاصلے کے ساتھ اس میزائل کا تجربہ ٹیکنیکل پیرامیٹرز کو جانچنے کیلیے کیا گیا تھا۔ جبکہ شاہین میزائل 3750 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے ۔
اصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان اور مسلح افواج کے سربراہان نے اس کامیاب تجربے پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔ پاک فوج کے ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے بھی یہ میزائل تجربہ ہوتے دیکھا۔ جبکہ ڈی جی ایس پی ڈی، کمانڈر آرمی سٹرٹیجک فورس کمانڈ، چیئرمین نیسکام، میزائل پروگرام کے سائنسدان اور انجینیئر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پاکستان کے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھاروں کے بارے یہ آرٹیکل بھی پڑھیں
پاکستان کے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار حتف اور نصر بھارتی جارحیت کیلئے سڈن ڈیتھ