افغانستان کی سرزمین پر محفوظ پناہ گاہوں اور بھارتی سہولت کاری سے پاکستان کی سلامتی پر حملہ آور دہشت گردوں کی کاروائیاں مسلسل زور پکڑ رہی ہیں۔ آج خیبر پختون خوا کے ضلع شانگلہ میں چینی انجینیئرز کی مسافر وین کو خود کش دھماکے میں اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں ایک خاتون سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ جو اس امر کا ثبوت ہے کہ بھارتی فنڈنگ کی بدولت از سر نو سرگرم ہونے والے دہشت گردوں کا اولین ٹارگٹ پاکستان اور چین کے مشترکہ مفادات اور پاکستان کی ترقی کا ضامن سی پیک منصوبہ ہے۔
ڈی آئی جی مالاکنڈ محمد علی گنڈاپور کے مطابق مذکورہ مسافر وین کو بشام کے مقامتع پر خود کش حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق خود کش حملے میں مرنے والوں میں پانچ چینی شہری اور ان کا ڈرائیور شامل ہے۔
سینیئرپولیس اتھارٹیز کے مطابق مسافر گاڑی اسلام آباد سے کوہستان جا رہی تھی ۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ اپریشن شروع کر دیا ہے۔ جبکہ مرنے والے تمام افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نے پنجاب پولیس پر حملوں کیلیے نیا ٹیررسٹ گروپ لانچ کر دیا
صدر آصف علی زرداری، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سیاسی راہنماؤں نے بشام میں چینی باشندوں پر حملے کی شدید مذمت اور چینی باشندوں کی ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان کی دشمن قوتیں پاک چین دوستی کو نقصان پہنچانے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف آج چینی سفارت خانے جا کر بشام میں چینی باشندوں کی ہلاکت پر اظہارِ تعزیت کریں گے۔
پاکستان پپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خودکش حملے میں چینی پاشندوں کی ہلاکت پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بشام دہشت گردی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو بے نقاب کر کے سخت سزا دی جائے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بشام واقعے کے مجرم سزا سے بچ نہیں سکتے۔
پاکستان میں دہشت گردی کے بارے یہ خبر بھی پڑھیں
بھارتی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں تخریب کاری کیلئے افغانستان سے اجرتی ٹارگٹ کلرز حاصل کیے ہیں